تین سالہ یحیٰ کی 12 انچ چوڑی اور 80 گز گہری قبر
"ہم ایک ہزار برس سے تاریخ کے دسترخوان پر حرام
شاید یہی وجہ تھی کہ تاریخ میں کچھ مفتیان ایسے بھی گزرے ہیں جن کا خیال تھا کہ "زمین پر پانی کے حصول کے لیے بور اور کنویں نکالنا حرام ہے یعنی ہمیشہ سے پسماندہ وچار 🤔
زندگی کا کوئی ایک شعبہ جو ظاہر کرتا ہو کہ ہم انسان ہیں اور زندگی گزارنے کا ڈھنگ جانتے ہیں؟
ضلع خیبر کی باڑہ تحصیل میں تین سالہ بچے کی لاش کو 12انچ چوڑے اور 80گز گہرے کنویں چھوڑ کرانکے لواحقین نے قبر اسلئے ڈکلیئر کیا کہ پورے پاکستان میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں جس کے زریعے بچے کی لاش کو نکالا جا سکے.
گزشتہ روز باڑہ تحصیل میں تین سالہ یحییٰ کھیلتے ہوئے نذدیک بور میں گر گیا چوڑائی کم ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن ٹیم نے دستیاب وسائل کے ساتھ نکالنے کی کوشش جس میں کامیابی نہ مل سکی، سرچ کیمرے کے زریعے اتنا معلوم ہوسکا کہ بچہ جاں بحق ہوچکا ہے اور کنویں کے تہہ میں انکی لاش پڑی ہے، بچے کے لواحقین نے فیصلہ کیا کہ اس کنویں کو ہی چھوٹے یحیی کی قبر ڈکلیئرُ کیا جائے یحیی کا جنازہ پڑھایا گیا اور اسی کنویں کو ہمیشہ کے لیے قبر میں بدل دیا گیا. اس ملک کا کیا کیا رونا روئیں ۔۔۔۔💔
Comments
Post a Comment