ارتغرل غازی کا وفادار سپاہی تُرگت(نور گُل) کون تھا؟
ترگت(نورگل) کون تھا؟؟
دنیا میں ایسے بہادر بہت کم ہی پیدا ہوتے ہیں ترگت سپاہی کا بھی شمار بھی ان بہادر جنگجو میں ہوتا ہے۔
ترگت ارتغرل غازی کا سپاہی تھا جب منگولوں نے ان قبائل پر حملہ کیا تو ترگت اپنے والدین سے محروم ہوگیا تب ارتغرل غازی نے انھیں لڑنا سیکھایا،
والدین کے غم نے ہی اسے بہادر جنگجو بنا دیا،جب وہ چھوٹا تھا تو جنگ پر جانے کی خواہش کرتا تھا،ارتغرل غازی نے بڑے بھائی کی طرح اسکی پرورش کی، کہا جاتا ہے ارتغرل غازی اور سپاہی ترگت اکھٹے جنگ پر جایا کرتے تھے اور ہمیشہ فاتح رہتے،ارتغرل کے سپاہیوں میں سب سے زیادہ طاقتور سپاہی تھے اور کئ عرصہ سپہ سالار بھی رہے،
تاریخ کہتی ہے جب آپ میدان جنگ پر جاتے تو دشمن کے پسینے چھوٹ جاتے،تلوار کی جگہ کلہاڑی استعمال کرتے،طاقت اتنی تھی جب کلہاڑی سے دشمن پر وار کرتے تو ایک ہی وار سے دشمن جہنم واصل ہوجاتا،اگر گردن پر وار کرتے دشمن کا سر ڈھڑ سے جدا ہوجاتا،
آپ میں اتنی طاقت تھی کہ 5 افراد سے اکیلے لڑ سکتے تھے،دشمن انکی بہادری دیکھ کر میدان جنگ سے بھاگ جاتے تھے،
آپ نے پوری زندگی 07 کلہاڑے استعمال کئے جو آج ترکی کے میوزیم میں ماجود ہیں۔
ہمیشہ ارتغرل غازی کا ساتھ دیا اور ارتغرل کی وفات کے بعد اس کے بیٹے عثمان کا بھی ساتھ دیا،عثمان کو جنگ کا ہنر بھی آپ نے ہی سیکھایا تھا، آپ کی کل عمر 125 برس تھی جو انھوں نے جنگ لڑنے اور سلطنت کیلئے وقف کردی،آپ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کئ جنگیں لڑی تھیں اور کئ قلعے فتح کئے تھے۔
جب آج بوڑھے ہوگئے تب بھی جنگ لڑنا نہ چھوڑا،125 برس کی عمر ہوئی تب بھی میدان جنگ خالی نہ چھوڑا اور ایک قلعہ فتح کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا،
وہ کہا کرتے تھے کہ میری اولاد ہوتی وہ بھی ارتغرل کی نسل اور سلطنت پر قربان کردیتا
تاریخ ایسے بہادر اور وفادار جنگجو کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
Comments
Post a Comment