Muhammad ‎Ali ‎Sadpara


آکسیجن ماسک کے بغیر کے ٹو کی پیشانی پر اپنے پیروں کے نشان لگانے والا محمد علی سدپارہ کے ٹو کے حسن کی رعنائیوں میں کہیں کھو گیا ہے..
یہ وہی کے ٹو ہے جس پر جمی برف کی ہر تہہ میں کسی سر پھرے کا جسم دفن ہے.. اس کے ماتھے کو بوسہ دینے عشاق کے کئی قافلے گئے مگر اکثر اس کے حسن کی تاب نہ لا سکے.. اسے سر کرنا کوہ پیمائی کی دنیا کا آسکر ایوارڈ مانا جاتا ہے..
سکردو کے ایک گاؤں سدپارہ سے تعلق رکھنے والا علی سدپارہ وہ سر پھرا ہے جو بغیر آکسیجن ماسک کے اس کو سر کرنے والا پہلا پاکستانی ہے.. وہ فتحیاب ہو کر واپس لوٹتے ہوئے کے ٹو کی بھول بھلیوں میں کہیں کھو گیا ہے.. اس کا واپس آنا ضروری ہے کہ وہ بتا سکے کہ دنیا کے بلند ترین مقام سے دکھائی دینے والا منظر کس قدر خوابناک ہے.. مگر ایسا لگتا ہے علی سدپارہ کی یکطرفہ محبت دوطرفہ ہوگئی ہے اور پہاڑوں کی ملکہ اس کے سحر میں گرفتار ہوگئی ہے..
حضرت یونس علیہ سلام کو مچھلی کے پیٹ اور حضرت یوسف علیہ سلام کو کنویں میں زندہ رکھنے والے اے میرے رب محمد علی سدپارہ کو زندگی عطا فرما امین.

Comments

Popular posts from this blog

Kamyabi ka raaz

خبیب کا آخری رُلا دینے والا میچ

تین سالہ یحیٰ کی 12 انچ چوڑی اور 80 گز گہری قبر