Posts

Showing posts from September, 2020

خوبصورت حکایت

‏ایک چڑی اور چڑا شاخ پر بیٹھے تھے  دُور سے ایک انسان آتا دیکھائی دیا۔ چڑی نے چڑے سے کہا کہ اُڑ جاتے ہیں یہ ھمیں مار دے گا۔ چڑا کہنے لگا کہ بھلی لوک دیکھو ذرا اسکی دستار پہناؤا شکل سے شرافت ٹپک رھی ھے یہ ھمیں کیوں مارے گا۔ جب وہ قریب پہنچا تو تیر کمان نکالی اور چڑا مار دیا  ‏چڑی فریاد لے کر بادشاہ وقت کے پاس حاضر ھو گئی۔ شکاری کو طلب کیا گیا۔ شکاری نے اپنا جرم قبول کر لیا۔ بادشاہ نے چڑی کو سزا کا اختیار دیا کہ جو چایے سزا دے۔  چڑی نے کہا کہ اسکو بول دیا جاۓ کہ!! اگر یہ شکاری ھے تو لباس شکاریوں والا پہنے۔ شرافت کا لبادہ اتار دے۔  (مولانا روم)
Image
 

اصحاب کہف کا قصہ

Image
 ‏"اصحاب کہف کا قصہ"!!   ہزاروں سال پہلے کا ذکر ہے کہ روم میں دقیانوس نامی بادشاہ حکومت کیا کرتا تھا وہ بہت ہی ظالم اور درندہ صفت آدمی تھا۔ اللہ پر یقین نہیں رکھتا تھا اور بتوں کی پوجا کرتا تھا، اس کی پوری قوم اللہ کی عبادت سے ناواقف تھی بلکہ سب کے سب بتوں کی پوجا کرتے تھے۔‏اسی بت پرست قوم میں کچھ سمجھدار لوگ بھی رہتے تھے۔ وہ آپس میں اکثر یہ تذکرہ کرتے تھے کہ یہ مٹی کے بت ہیں جنہیں قوم والے خدا سمجھتے ہیں۔ یہ پتھر کی مورتیاں تو اپنی ناک پر بیٹھی ہوئی مکھی بھی نہیں ہٹاسکتیں۔ بھلا انسان کو کیا فائدہ یا نقصان دیں گی، کم عقل لوگ ہیں، اتنی سی بات نہیں ‏سمجھتے پھر بادشاہ بھی عجیب آدمی ہے لوگوں کو سختی کے ساتھ ان کی پوجا کرنے پر زبردستی مجبور کرتا ہے۔ بچو! جو لوگ بتوں کی عبادت سے انکار کرتے تھے، بادشاہ ان کو آگ میں ڈال دیتا تھا، ان کے ناخن کھینچ لیتا تھا۔ اس قوم میں ہر سال عید کا میلہ لگتا تھا جس میں تمام لوگ شرکت کے لیے جاتے ‏تھے، یہاں کُشتیاں ہوتی تھیں، دوڑ کے مقابلے ہوتے اور طرح طرح کے کھیل تماشے ہوتے تھے، سارے انعام تقسیم ہونے کے بعد بتوں کی پوجا ہوتی اور مٹھائی تقسیم ک...

ایک سبق آموز کہانی

Image
ﺍﯾﮏ ﺭﻭﺯﺟﮭﻨﮓ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﺮﺍﺋﻤﺮﯼ ﺳﮑﻮﻝ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﺎﺩﺭﺣﻤﺖ ﺍﻟٰﮩﯽ ﻣﯿﺮﮮ ﺩﻓﺘﺮ ﻣﯿﮟ ﺍٓﯾﺎ۔ ﻭﮦ ﭼﻨﺪ ﻣﺎﮦ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻼﺯﻣﺖ ﺳﮯ ﺭﯾﭩﺎﺋﺮﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﺗﮭﺎ۔ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﯿﻦ ﺟﻮﺍﻥ ﺑﯿﭩﯿﺎﮞ ﺗﮭﯿﮟ ‘ ﺭﮨﻨﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﮔﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ۔ ﭘﻨﺸﻦ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﮨﻮﮔﯽ ‘ ﺍﺳﮯ ﯾﮧ ﻓﮑﺮ ﮐﮭﺎﺋﮯ ﺟﺎﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﺭﯾﭩﺎﺋﺮﻣﻨﭧ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﮐﮩﺎﮞ ﺭﮨﮯ ﮔﺎ۔ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯾﺎﮞ ﮐﺲ ﻃﺮﺡ ﮨﻮﮞ ﮔﯽ ‘ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﺧﺮﭺ ﮐﯿﺴﮯ ﭼﻠﮯ ﮔﺎ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺳﺮﮔﻮﺷﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ ﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﺌﯽ ﻣﺎﮦ ﺳﮯ ﺗﮩﺠﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﮔﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﯾﺎﺩﯾﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ۔ ﭼﻨﺪ ﺭﻭﺯ ﻗﺒﻞ ﺍﺳﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﻮﺭ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﷺ ﮐﯽ ﺯﯾﺎﺭﺕ ﻧﺼﯿﺐ ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺣﻀﻮﺭ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ ﷺ ﻧﮯ ﺍﺭﺷﺎﺩ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺟﮭﻨﮓ ﺟﺎﮐﺮ ﮈﭘﭩﯽ ﮐﻤﺸﻨﺮ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺸﮑﻞ ﺑﺘﺎﻭٔ ‘ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﮮﮔﺎ۔ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺷﮏ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺷﺨﺺ ﺍﯾﮏ ﺟﮭﻮﭨﺎ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﻨﺎ ﮐﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﺬﺑﺎﺗﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺑﻠﯿﮏ ﻣﯿﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ ﺷﮏ ﺍﻭﺭ ﺗﺬﺑﺬﺏ ﮐﮯ ﺍٓﺛﺎﺭ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺭﺣﻤﺖ ﺍﻟٰﮩﯽ ﺍٓﺑﺪﯾﺪﮦ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﻭﺭ ﺑﻮﻻ ﺟﻨﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺟﮭﻮﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻮﻝ ﺭﮨﺎ ‘ ﺍﮔﺮ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﺗﻮ ﺷﺎﯾﺪ ﺧﺪﺍ ﮐﮯﻧﺎﻡ ﭘﺮﺗﻮ ﺑﻮﻝ ﻟﯿﺘﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺣﻀﻮﺭ ﻧﺒﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﷺ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﮐﯿﺴﮯ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻝ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ‘ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺱ ﻣﻨﻄﻖ ﭘﺮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻧﯽ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍٓﭖ ﻧﮯ ﺳﻨﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ’’...